دوستی کا فریب ہی کھائیں

دوستی کا فریب ہی کھائیں

آؤ کاغذ کی ناؤ تیرائیں

ہم اگر رہروی کا عزم کریں

منزلیں کھنچ کے خود چلی آئیں

ہم کو آمادۂ سفر نہ کرو

راستے پر خطر نہ ہو جائیں

ہم سفر رہ گئے بہت پیچھے

آؤ کچھ دیر کو ٹھہر جائیں

مطربہ ایسا گیت چھیڑ کہ ہم

زندگی کے قریب ہو جائیں

ان بہاروں کی آبرو رکھ لو

مسکراؤ کہ پھول کھل جائیں

گیسوئے زیست کے یہ الجھاؤ

آؤ مل کر شکیبؔ سلجھائیں

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.