دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلہ انمول دیا

پیروں میں زنجیریں ڈالیں ہاتھوں میں کشکول دیا

اتنا گہرا رنگ کہاں تھا رات کے میلے آنچل کا

یہ کس نے رو رو کے گگن میں اپنا کاجل گھول دیا

یہ کیا کم ہے اس نے بخشا ایک مہکتا درد مجھے

وہ بھی ہیں جن کو رنگوں کا اک چمکیلا خول دیا

مجھ سا بے مایہ اپنوں کی اور تو خاطر کیا کرتا

جب بھی ستم کا پیکاں آیا میں نے سینہ کھول دیا

بیتے لمحے دھیان میں آ کر مجھ سے سوالی ہوتے ہیں

تو نے کس بنجر مٹی میں من کا امرت ڈول دیا

اشکوں کی اجلی کلیاں ہوں یا سپنوں کے کندن پھول

الفت کی میزان میں میں نے جو تھا سب کچھ تول دیا

(511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.