اس خاکداں میں اب تک باقی ہیں کچھ شرر سے

اس خاکداں میں اب تک باقی ہیں کچھ شرر سے

دامن بچا کے گزرو یادوں کی رہ گزر سے

ہر ہر قدم پہ آنکھیں تھیں فرش راہ لیکن

وہ روشنی کا ہالا اترا نہ بام پر سے

کیوں جادۂ وفا پر مشعل بکف کھڑے ہو

اس سیل تیرگی میں نکلے گا کون گھر سے

کس دشت کی صدا ہو اتنا مجھے بتا دو

ہر سو بچھے ہیں رستے آؤں تو میں کدھر سے

اجڑا ہوا مکاں ہے یہ دل جہاں پہ ہر شب

پرچھائیاں لپٹ کر روتی ہیں بام و در سے

(418) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.