میٹھے چشموں سے خنک چھاؤں سے دور

میٹھے چشموں سے خنک چھاؤں سے دور

زخم کھلتے ہیں ترے گاؤں سے دور

سنگ منزل نے لہو اگلا ہے

دور ہم بادیہ پیماؤں سے دور

کتنی شمعیں ہیں اسیر فانوس

کتنے یوسف ہیں زلیخاؤں سے دور

کشت امید سلگتی ہی رہی

ابر برسا بھی تو صحراؤں سے دور

جور حالات بھلا ہو تیرا

چین ملتا ہے شناساؤں سے دور

جنت فکر بلاتی ہے چلو

دیر و کعبہ سے کلیساؤں سے دور

رقص آشفتہ سراں دیکھیں گے

دور ان انجمن آراؤں سے دور

جستجو ہے در یکتا کی شکیبؔ

سیپیاں چنتے ہیں دریاؤں سے دور

(415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.