رخسار آج دھو کر شبنم نے پنکھڑی کے

رخسار آج دھو کر شبنم نے پنکھڑی کے

کچھ اور بخش ڈالے انداز دل کشی کے

ایثار خود شناسی توحید اور صداقت

اے دل ستون ہیں یہ ایوان بندگی کے

رنج و الم میں کچھ کچھ آمیزش مسرت

ہیں نقش کیسے دل کش تصویر زندگی کے

فرضی خدا بنائے سجدے کئے بتوں کو

اللہ رے کرشمے احساس کم تری کے

قلب و جگر کے ٹکڑے یہ آنسوؤں کے قطرے

اللہ راس لائے حاصل ہیں زندگی کے

صحرائیوں سے سیکھے کوئی رموز ہستی

آبادیوں میں اکثر دشمن ہیں آگہی کے

جان خلوص بن کر ہم اے شکیبؔ اب تک

تعلیم کر رہے ہیں آداب زندگی کے

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.