پاداش

کبھی اس سبک رو ندی کے کنارے گئے ہی نہیں ہو

تمہیں کیا خبر ہے

وہاں ان گنت کھردرے پتھروں کو

سجل پانیوں نے

ملائم رسیلے، مدھر گیت گا کر

امٹ چکنی گولائیوں کو ادا سونپ دی ہے

وہ پتھر نہیں تھا

جسے تم نے بے ڈول، ان گھڑ سمجھ کر

پرانی چٹانوں سے ٹکرا کے توڑا

اب اس کے سلگتے تراشے

اگر پاؤں میں چبھ گئے ہیں تو کیوں چیختے ہو؟

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.