پھول کا شاخ پہ آنا بھی برا لگتا ہے

پھول کا شاخ پہ آنا بھی برا لگتا ہے

تو نہیں ہے تو زمانہ بھی برا لگتا ہے

اوب جاتا ہوں خموشی سے بھی کچھ دیر کے بعد

دیر تک شور مچانا بھی برا لگتا ہے

اتنا کھویا ہوا رہتا ہوں خیالوں میں ترے

پاس میرے ترا آنا بھی برا لگتا ہے

ذائقہ جسم کا آنکھوں میں سمٹ آیا ہے

اب تجھے ہاتھ لگانا بھی برا لگتا ہے

میں نے روتے ہوئے دیکھا ہے علی بابا کو

بعض اوقات خزانہ بھی برا لگتا ہے

اب بچھڑ جا کہ بہت دیر سے ہم ساتھ میں ہیں

پیٹ بھر جائے تو کھانا بھی برا لگتا ہے

(3219) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.