پھول کھلا دے شاخوں پر پیڑوں کو پھل دے مالک

پھول کھلا دے شاخوں پر پیڑوں کو پھل دے مالک

دھرتی جتنی پیاسی ہے اتنا تو جل دے مالک

کہرا کہرا سردی ہے کانپ رہا ہے پورا گاؤں

دن کو تپتا سورج دے رات کو کمبل دے مالک

بیلوں کو اک گٹھری گھاس انسانوں کو دو روٹی

کھیتوں کو بھر گیہوں سے کاندھوں کو ہل دے مالک

وقت بڑا دکھ دائک ہے پاپی ہے سنسار بہت

نردھن کو دھنوان بنا دربل کو بل دے مالک

ہاتھ سبھی کے کالے ہیں نظریں سب کی پیلی ہیں

سینہ ڈھانپ دوپٹے سے سر کو آنچل دے مالک

کل کو آج سے باندھے رکھ آج کو کل سے جوڑے رکھ

جب تک کھیل تماشہ ہے پیر کو منگل دے مالک

(2086) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.