اب تک شکایتیں ہیں دل بد نصیب سے

اب تک شکایتیں ہیں دل بد نصیب سے

اک دن کسی کو دیکھ لیا تھا قریب سے

اکثر بہ زعم ترک محبت خدا گواہ

گزرا چلا گیا ہوں دیار حبیب سے

دست خزاں نے بڑھ کے وہیں اس کو چن لیا

جو پھول گر گیا نگہ عندلیب سے

اہل سکوں سے کھیل نہ اے موج انبساط

اک دن الجھ کے دیکھ کسی غم نصیب سے

نہ اہل ناز کو بھی ملے فرصت نیاز

میں دور ہٹ گیا جو وہ گزرے قریب سے

یہ کس خطا پہ روٹھ گئی چشم التفات

یہ کب کا انتقام لیا مجھ غریب سے

ان کے بغیر بھی ہے وہی زندگی کا دور

حالات زندگی ہیں مگر کچھ عجیب سے

سمجھے ہوئے تھے حسن ازل جس کو ہم شکیلؔ

اپنا ہی عکس رخ نظر آیا قریب سے

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.