اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے

اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے

بے حس بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے

وہ وقت بھی خدا نہ دکھائے کبھی مجھے

ان کی ندامتوں پہ ہو شرمندگی مجھے

رونے پہ اپنے ان کو بھی افسردہ دیکھ کر

یوں بن رہا ہوں جیسے اب آئی ہنسی مجھے

یوں دیجئے فریب محبت کہ عمر بھر

میں زندگی کو یاد کروں زندگی مجھے

رکھنا ہے تشنہ کام تو ساقی بس اک نظر

سیراب کر نہ دے مری تشنہ لبی مجھے

پایا ہے سب نے دل مگر اس دل کے باوجود

اک شے ملی ہے دل میں کھٹکتی ہوئی مجھے

راضی ہوں یا خفا ہوں وہ جو کچھ بھی ہوں شکیلؔ

ہر حال میں قبول ہے ان کی خوشی مجھے

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.