بیگانہ ہو کے بزم جہاں دیکھتا ہوں میں

بیگانہ ہو کے بزم جہاں دیکھتا ہوں میں

دنیا کے رنگ و بو کا سماں دیکھتا ہوں میں

روشن ضمیر جیسے کوئی صرف دید ہوئے

یوں جلوہ ہائے کون و مکاں دیکھتا ہوں میں

ارزاں ہے ظلم و جور کی افتادگی مگر

جنس‌ و‌ وفا و مہر گراں دیکھتا ہوں میں

اک سمت جشن شادی و ہنگامۂ نشاط

اک سمت حشر آہ و فغاں دیکھتا ہوں میں

شرح الم دراز ہے القصہ اے شکیلؔ

اک داغ اپنے دل میں نہاں دیکھتا ہوں میں

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.