دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے

دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے

تو نہیں ہے تری تصویر تو ہے

ہم سفر چھوڑ گئے مجھ کو تو کیا

ساتھ میرے مری تقدیر تو ہے

قید سے چھوٹ کے بھی کیا پایا

آج بھی پاؤں میں زنجیر تو ہے

کیا مجال ان کی نہ دیں خط کا جواب

بات کچھ باعث تاخیر تو ہے

پرسش حال کو وہ آ ہی گئے

کچھ بھی ہو عشق میں تاثیر تو ہے

غم کی دنیا رہے آباد شکیلؔ

مفلسی میں کوئی جاگیر تو ہے

(863) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.