ہائے اس مجبورئ ذوق نظر کو کیا کروں

ہائے اس مجبورئ ذوق نظر کو کیا کروں

وہ مجھے دیکھیں نہ دیکھیں میں انہیں دیکھا کروں

حسن کے حسن ندامت کا تقاضا ہے کہ آج

صدق دل سے پھر یقین وعدۂ فردا کروں

میں نے مانا ضامن تسکین دل ہے ترک شوق

لیکن اپنے واقعات زندگی کو کیا کروں

زندگی شاید عزائم پروری کا نام ہے

سوچتا ہوں ہر نفس اب کیا کروں اب کیا کروں

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.