شب کی بہار صبح کی ندرت نہ پوچھئے

شب کی بہار صبح کی ندرت نہ پوچھئے

کتنا حسیں ہے خواب محبت نہ پوچھئے

پھولوں کی غم رسیدہ مسرت نہ پوچھئے

ظاہر میں خندہ زن ہیں حقیقت نہ پوچھئے

وہ دن گئے کہ تھی مجھے پرسش کی آرزو

محبوب ہو کے اب مری حالت نہ پوچھئے

ہاتھوں سے دل کے چھوٹ گیا دامن امید

کیا مل گیا جواب شکایت نہ پوچھئے

دل کو نہ ہوگی تاب غم بے توجہی

للہ داستان محبت نہ پوچھئے

یوں دیکھتے ہیں جیسے ادھر دیکھتے نہیں

اس لطف بے غرض کی نزاکت نہ پوچھئے

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.