صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے

صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے

کھیلتا ہوں گردش ایام سے

ان کی یاد ان کی تمنا ان کا غم

کٹ رہی ہے زندگی آرام سے

عشق میں آئیں گی وہ بھی ساعتیں

کام نکلے گا دل ناکام سے

لاکھ میں دیوانۂ رسوا سہی

پھر بھی اک نسبت ہے تیرے نام سے

صبح‌ گلشن دیکھیے کیا گل کھلائے

کچھ ہوا بدلی ہوئی ہے شام سے

ہائے میرا ماتم تشنہ لبی

شیشہ مل کر رو رہا ہے جام سے

بے خودی پر شاید اس کا بس نہیں

جوش آ جاتا ہے ان کے نام سے

ہر نفس محسوس ہوتا ہے شکیلؔ

آ رہے ہیں نامہ و پیغام سے

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.