تکمیل شباب چاہتا ہوں

تکمیل شباب چاہتا ہوں

ہو جاؤں خراب چاہتا ہوں

سر معرکۂ الم ہے کرنا

تھوڑی سی شراب چاہتا ہوں

اپنی ہی لطافت نظر کی

اس رخ پہ نقاب چاہتا ہوں

ہو خیر محبتوں کی یا رب

ظالم سے جواب چاہتا ہوں

ہاں اے غم عشرت گذشتہ

اک فرصت خواب چاہتا ہوں

اس چھیڑ پہ زندگی تصدق

بے وجہ عتاب چاہتا ہوں

وہ مجھ سے سوال کر رہے ہیں

میں ان سے جواب چاہتا ہوں

کچھ ایسی حقیقتیں ہیں جن کو

پابند حجاب چاہتا ہوں

(450) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.