زمیں پر فصل گل آئی فلک پر ماہتاب آیا

زمیں پر فصل گل آئی فلک پر ماہتاب آیا

سبھی آئے مگر کوئی نہ شایان شباب آیا

مرا خط پڑھ کے بولے نامہ بر سے جا خدا حافظ

جواب آیا مری قسمت سے لیکن لا جواب آیا

اجالے گرمئ رفتار کا ہی ساتھ دیتے ہیں

بسیرا تھا جہاں اپنا وہیں تک آفتاب آیا

شکیلؔ اپنے مذاق دید کی تکمیل کیا ہوگی

ادھر نظروں نے ہمت کی ادھر رخ پر نقاب آیا

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.