آج اس بزم میں یوں داد وفا دی جائے

آج اس بزم میں یوں داد وفا دی جائے

اے غم عشق تری عمر بڑھا دی جائے

موسم خندۂ گل ہے تو زباں بند رکھیں

بات اپنی بھی ہنسی میں نہ اڑا دی جائے

عشوۂ ناز و ادا جور و جفا مکر و دغا

کیسے جی لیں جو ہر اک بات بھلا دی جائے

اس کے غم ہی سے ہے ہر درد کا رشتہ اب تک

دل پہ جب چوٹ لگے اس کو دعا دی جائے

جرم احباب کی پرسش بھی مجھی سے ہے شکیلؔ

مجھ کو میرے ہی قصوروں کی سزا دی جائے

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.