اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ

اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ

کس موڑ پر ملوگے یہ تو بتاتے جاؤ

اس در سے جا ملیں گے یہ جتنے راستے ہیں

کانٹے ہٹاتے جاؤ کلیاں بچھاتے جاؤ

پتھر میں بھی چھپا ہے نغمات کا خزانہ

یہ شرط ہے کہ اس تک تم گنگناتے جاؤ

جب میکدے سے لوٹو پھر کیا کسی سے چھپنا

جب میکدے کو جاؤ چھپتے چھپاتے جاؤ

اے منکرین الفت میں اس کی یاد میں ہوں

ایک ایک آتے جاؤ ایمان لاتے جاؤ

جلدی بھی کیا ہے آخر اتنی شکیلؔ صاحب

اب آئے ہو تو سب سے ملتے ملاتے جاؤ

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Gwaliari. is written by Shakeel Gwaliari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Gwaliari. Free Dowlonad  by Shakeel Gwaliari in PDF.