کٹ نہ پائے یہ فاصلے بھی اگر

کٹ نہ پائے یہ فاصلے بھی اگر

اور اس پر یہ رابطے بھی اگر

جو تمہاری طرف نہیں کھلتے

بند نکلے وہ راستے بھی اگر

خیر ہو تیری بے نیازی کی

اب نہیں خود پرست تھے بھی اگر

کیا کریں گے سوائے خواہش کے

مہلت یک نفس ملے بھی اگر

عمر بھر کے زیاں کا مول نہیں

چند لمحے چرا لیے بھی اگر

خوں بہا کون دے گا جذبوں کا

بعد مرنے کے جی اٹھے بھی اگر

کون سمجھے گا استعاروں کو

کچھ نہ بولیں گے حاشیے بھی اگر

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jazib. is written by Shakeel Jazib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jazib. Free Dowlonad  by Shakeel Jazib in PDF.