مجھ کو ترے خیال سے وحشت کبھی نہ تھی

مجھ کو ترے خیال سے وحشت کبھی نہ تھی

اس درجہ بے ادب یہ طبیعت کبھی نہ تھی

حد ہے اسی کے پاس ہے کردار کی سند

جس کی تمام شہر میں عزت کبھی نہ تھی

یارو دعا کرو یہ کوئی حادثہ نہ ہو

پہلے یوں انتظار میں لذت کبھی نہ تھی

یا تو جفائیں آپ کی حد سے گزر گئیں

یا پھر ہمیں سزاؤں کی عادت کبھی نہ تھی

جاذبؔ غم حیات کی تلخی زباں پہ ہے

ورنہ ہمیں جہاں سے شکایت کبھی نہ تھی

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jazib. is written by Shakeel Jazib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jazib. Free Dowlonad  by Shakeel Jazib in PDF.