دل کی کہانیوں کو نیا موڑ کیوں دیا

دل کی کہانیوں کو نیا موڑ کیوں دیا

رشتوں کے ٹوٹے شیشے کو پھر جوڑ کیوں دیا

دہلیز پر جلا کے سر شام اک چراغ

دروازہ تم نے گھر کا کھلا چھوڑ کیوں دیا

گلدان میں سجے ہوئے نقلی گلاب پر

اک بد حواس تتلی نے دم توڑ کیوں دیا

طوفاں سے لڑ رہا تھا وہ ساحل کے واسطے

ساحل ملا تو ناؤ کا رخ موڑ کیوں دیا

یہ دیکھیے وہ خوش ہے بہت مجھ کو چھوڑ کر

مت پوچھئے کہ اس نے مجھے چھوڑ کیوں دیا

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.