اس گھر میں مرے ساتھ بسر کر کے تو دیکھو

اس گھر میں مرے ساتھ بسر کر کے تو دیکھو

ٹوٹی ہوئی کشتی میں سفر کر کے تو دیکھو

دھرتی سے بچھڑنے کی سزا کہتے ہیں کس کو

طوفاں میں جزیروں پہ نظر کر کے تو دیکھو

خوابوں کو صلیبوں پہ سجا پاؤ گے ہر سو

آنکھوں کے بیاباں سے گزر کر کے تو دیکھو

ممکن ہے کہ نیزے پہ اٹھا لے کوئی بڑھ کر

مقتل کے حوالے ذرا سر کر کے تو دیکھو

شاید کے ابھر آئیں گھروں کے در و دیوار

اس راکھ کو تم اشکوں سے تر کر کے تو دیکھو

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.