دست قاتل میں یہ شمشیر کہاں سے آئی

دست قاتل میں یہ شمشیر کہاں سے آئی

ناز کرتی مری تقدیر کہاں سے آئی

چاندنی سینے میں اتری ہی چلی جاتی ہے

چاند میں آپ کی تصویر کہاں سے آئی

اپنی پلکوں پہ سجا لائی ہے کس کے جلوے

زندگی تجھ میں یہ تنویر کہاں سے آئی

ہو نہ ہو اس میں چمن والوں کی سازش ہے کوئی

پھول کے ہاتھ میں شمشیر کہاں سے آئی

خواب تو خیر ہم اس بزم سے لے آئے تھے

لیکن اس خواب کی تعبیر کہاں سے آئی

خون حسرت ہے کہاں اور یہ اعزاز کہاں

اے حنا تجھ میں یہ توقیر کہاں سے آئی

دل سے اک آہ تو نکلی ہے شکیلہ بانو

لیکن اس آہ میں تاثیر کہاں سے آئی

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeela Bano. is written by Shakeela Bano. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeela Bano. Free Dowlonad  by Shakeela Bano in PDF.