جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا

جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا

آفت کے وقت وہ بھی تماشائیوں میں تھا

اس کا علاج کوئی مسیحا نہ کر سکا

جو زخم میری روح کی گہرائیوں میں تھا

وہ تھے بہت قریب تو تھی گرمئ حیات

شعلہ ہجوم شوق کا پروائیوں میں تھا

کوئی بھی ساز ان کی تڑپ کو نہ پا سکا

وہ سوز وہ گداز جو شہنائیوں میں تھا

بزم تصورات میں یادوں کی روشنی

عالم عجیب رات کی تنہائیوں میں تھا

اس بزم میں چھڑی جو کبھی جاں دہی کی بات

اس دم ہمارا ذکر بھی سودائیوں میں تھا

کچھ وضع احتیاط سے بانوؔ تھے ہم بھی دور

کچھ دوستوں کا ہاتھ بھی رسوائیوں میں تھا

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeela Bano. is written by Shakeela Bano. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeela Bano. Free Dowlonad  by Shakeela Bano in PDF.