ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے ہیں

ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے ہیں

بے وجہ نہیں ہے کہ جو شرمائے ہوئے ہیں

تھی جن کی تب و تاب سے اس بزم کی رونق

دیپک وہ سر شام ہی کجلائے ہوئے ہیں

ہر سمت سیاہی ہے گھٹا ٹوپ اندھیرا

کیا زلف دوتا آج وہ بکھرائے ہوئے ہیں

ہم خوگر تسلیم و رضا آج ہیں ورنہ

ماضی میں بہت ٹھوکریں بھی کھائے ہوئے ہیں

ہے بربط دل سختئ مضراب سے لرزاں

تلخئ محبت کا مزہ پائے ہوئے ہیں

اے دوست سکوں ہم کو میسر نہیں ہوتا

آشفتگئ دہر سے گھبرائے ہوئے ہیں

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakir Khaliq. is written by Shakir Khaliq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakir Khaliq. Free Dowlonad  by Shakir Khaliq in PDF.