جو چہرے کے باہر ہے وہ اندر نہ ملے گا

جو چہرے کے باہر ہے وہ اندر نہ ملے گا

چٹکی میں سمندر کی سمندر نہ ملے گا

دکھ ہوگا سوا دکھ کو نمائش میں سجا کے

ہر چہرہ پہ ہمدردی کا لشکر نہ ملے گا

سوکھے ہوئے تالاب کی کیا جیب تلاشی

صدیوں کا وہ پھینکا ہوا پتھر نہ ملے گا

وہ کتنی دفعہ توڑ کے پھر جوڑ گیا ہے

انگشت نظر سے تمہیں چھو کر نہ ملے گا

آنکھوں کو کہیں دور خلا میں نہ اچھالو

کھویا ہوا سپنوں کا سمندر نہ ملے گا

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Anwar. is written by Shamim Anwar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Anwar. Free Dowlonad  by Shamim Anwar in PDF.