ایسے کئی سوال ہیں جن کا جواب کچھ نہیں

ایسے کئی سوال ہیں جن کا جواب کچھ نہیں

حرف و صدا فضول سب لوح و کتاب کچھ نہیں

ان سے کہو کہ اس طرح آنکھوں سے بد گماں نہ ہوں

کیسے عجیب لوگ ہیں کہتے ہیں خواب کچھ نہیں

بیٹھے بٹھائے دل یونہی خود سے اچاٹ ہو گیا

انجمن حواس میں ویسے خراب کچھ نہیں

فرق بہت نہیں یہاں شام و سحر کے درمیاں

پیاس اگر دبی رہے آب و سراب کچھ نہیں

جاں کا بس ایک قرض ہے وہ بھی اتر ہی جائے گا

اور کئی عزیز کا ہم پہ حساب کچھ نہیں

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad  by Shamim Hanafi in PDF.