بے گناہی کا ہر احساس مٹا دے کوئی

بے گناہی کا ہر احساس مٹا دے کوئی

مجھ کو اس دور میں جینے کی سزا دے کوئی

نقش یادوں کے سبھی دل سے مٹا دے کوئی

ہوش میں ہوں مجھے دیوانہ بنا دے کوئی

کوئی اس شہر میں سنتا نہیں دل کی آواز

کس توقع پہ کہیں جا کے صدا دے کوئی

آج بھی جن کو ہے اپنوں سے وفا کی امید

میری تصویر انہیں جا کے دکھا دے کوئی

میرا ماضی مجھے کیا جانے کہاں چھوڑ گیا

میں کہاں دفن ہوں اتنا تو بتا دے کوئی

غیرت دست طلب بات تو جب ہے تیری

اپنا دامن ہی تری سمت بڑھا دے کوئی

ہوش والوں نے تو کر رکھا ہے دنیا کو تباہ

مجھ کو اس دور میں دیوانہ بنا دے کوئی

توبہ تو کی ہے مگر اب بھی یہ حسرت ہے شمیمؔ

دے کے قسمیں مجھے اک بار پلا دے کوئی

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.