با وفائی کی ادا پانے لگا ہوں تجھ میں

با وفائی کی ادا پانے لگا ہوں تجھ میں

اے جفا دوست یہ کیا دیکھ رہا ہوں تجھ میں

تو نے اب تک مجھے کانٹوں کے سوا کچھ نہ دیا

میں تو اک پھول کی مانند کھلا ہوں تجھ میں

تو وہ دریا ہے کہ جس کا کوئی ساحل ہی نہیں

میں سفینے کی طرح ڈوب گیا ہوں تجھ میں

میرا دعویٰ ہے کہ تو نے بھی نہ دیکھے ہوں گے

ایسے جلوے کہ جو میں دیکھ چکا ہوں تجھ میں

تجھ سے بچھڑے تو زمانہ ہوا لیکن اب تک

یاد آتا ہے کہ کچھ بھول گیا ہوں تجھ میں

تیرے چہرے سے ہٹائی نہیں جاتیں نظریں

کیا خبر دیر سے کیا دیکھ رہا ہوں تجھ میں

پاس اتنا کہ تری سانس سے ٹکراتی ہے سانس

دور اتنا کہ تجھے ڈھونڈ رہا ہوں تجھ میں

بے وفا تیری زباں پر یہ وفا کی باتیں

ایسا لگتا ہے کہ میں بول رہا ہوں تجھ میں

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.