آج میری شب فرقت کی سحر آئی ہے

آج میری شب فرقت کی سحر آئی ہے

مدتوں بعد تری راہ گزر آئی ہے

دیکھ تو لیجے مرے خون تمنا کی بہار

جس کی سرخی مری آنکھوں میں اتر آئی ہے

تو نے تو ترک محبت کی قسم کھائی تھی

کیوں تری آنکھ مجھے دیکھ کے بھر آئی ہے

ان کے پیراہن رنگیں کی مہک ہے اس میں

آج کیا باد صبا ہو کے ادھر آئی ہے

اس میں کچھ ان کی جفائیں بھی تو شامل ہیں شمیمؔ

بے وفائی کی جو تہمت مرے سر آئی ہے

(664) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.