نہ پوچھ کب سے یہ دم گھٹ رہا ہے سینے میں

نہ پوچھ کب سے یہ دم گھٹ رہا ہے سینے میں

کہ موت کا سا مزہ آ رہا ہے جینے میں

نہ جانے کیوں یہ تلاطم ڈبو نہیں دیتا

کہ ناخدا بھی نہیں اب مرے سفینے میں

قدم قدم پہ بچایا ہے ٹھوکروں سے مگر

خراش آ ہی گئی دل کے آبگینے میں

مہک رہی ہے صبا صبح سے نہ جانے کیوں

نہا کے آئی ہے شاید ترے پسینے میں

شمیمؔ ساحل و کشتی سے کچھ امید نہ رکھ

کوئی وقار نہیں اس طرح سے جینے میں

(986) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.