رحم اے غم جاناں بات آ گئی یاں تک

رحم اے غم جاناں بات آ گئی یاں تک

دشت گردش دوراں اور مرے گریباں تک

اک ہمیں لگائیں گے خار و خس کو سینے سے

ورنہ سب چمن میں ہیں موسم بہاراں تک

میری دستک وحشت آج روک لو ورنہ

فاصلہ بہت کم ہے ہاتھ سے گریباں تک

ہے شمیمؔ ازل ہی سے سلسلہ محبت کا

حلقۂ سلاسل سے گیسوئے پریشاں تک

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.