بچاؤ دامن دل ایسے ہم نشینوں سے

بچاؤ دامن دل ایسے ہم نشینوں سے

ملا کے ہاتھ جو ڈستے ہیں آستینوں سے

نگار وقت کو اتنا تو پیرہن دے دو

چھپا لے دیدۂ پر نم کو آستینوں سے

ہماری فکر امانت ہے صبح فردا کی

سماں ہے دور کا دیکھو نہ خوردبینوں سے

اب اپنے زخم جبیں کو چھپا بھی لے اے دل

ٹپک رہا ہے پسینہ کئی جبینوں سے

تجھے ہوائے مخالف جگا دیا کس نے

بہت قریب تھا ساحل کئی سفینوں سے

نہ جانے مجرم ذوق نظر پہ کیا گزری

بھری تھی راہ تماشہ تماش بینوں سے

سکوت وقت مورخ ہے لکھ لیا اس نے

جو پتھروں نے کہا بے خطا جبینوں سے

شمیمؔ انجمن اہل زر میں کیا جائیں

لہو کا رنگ جھلکتا ہے آبگینوں سے

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.