چمن چمن جو یہ صبح بہار کی ضو ہے

چمن چمن جو یہ صبح بہار کی ضو ہے

ترے تبسم رنگیں کا ایک پرتو ہے

خزاں کی رات کے قاتل کہاں گئے دیکھیں

کہ جو لہو ہے چراغ بہار کی لو ہے

چلے نہ ساتھ زمانہ تو اس کو یوں کہیے

ٹھہر گیا ہے مسافر کہ جادۂ نو ہے

بجھا ہے دل تو نہ سمجھو کہ بجھ گیا غم بھی

کہ اب چراغ کے بدلے چراغ کی لو ہے

مری زمیں پہ جبین عرق عرق کے سوا

نہ قطرۂ مۂ رنگیں نہ دانۂ جو ہے

سوال وقت کی پرچھائیوں سے ہم بھی کریں

ہمارے دل میں بھی ہلکا سا ایک پرتو ہے

کٹے جو تیرگی شام غم تو کیسے شمیمؔ

خفا خفا سی کسی کے خیال کی ضو ہے

(397) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.