یہ خوشی غم زمانہ کا شکار ہو نہ جائے

یہ خوشی غم زمانہ کا شکار ہو نہ جائے

نہ ملو زیادہ ہم سے کہیں پیار ہو نہ جائے

جو مچل رہی ہے شیشے میں حسین ہے وہ شبنم

مرے لب تک آتے آتے جو شرار ہو نہ جائے

نہ کٹیں اکیلے دل سے غم زندگی کی راہیں

جو شریک فکر دوراں غم یار ہو نہ جائے

نہ بڑھا بہت چمن سے رہ و رسم آشیانہ

کہ مزاج باغباں پر کہیں بار ہو نہ جائے

تری تازہ مسکراہٹ سے بھر آئی آنکھ یعنی

کہیں یہ نشان منزل بھی غبار ہو نہ جائے

جو قریب ہے کنارہ تو بڑھا ہے اور طوفاں

کہ یہ سخت جان کشتی کہیں پار ہو نہ جائے

اسی طرح خون دل سے تو چمن کو سینچتا جا

یہ خزاں شمیمؔ جب تک کہ بہار ہو نہ جائے

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.