دیوار کی صورت تھا کبھی در کی طرح تھا

دیوار کی صورت تھا کبھی در کی طرح تھا

وہ دھند میں لپٹے ہوئے منظر کی طرح تھا

دیکھا تو شگفتہ سا لگا پھول کی صورت

اترا تو مری روح میں خنجر کی طرح تھا

میں آج تہی دست ہوں اک خاص سبب سے

ورنہ میں زمانے میں سکندر کی طرح تھا

کچھ وقت نے ترتیب بگاڑی مرے گھر کی

کچھ گھر بھی مرا میرے مقدر کی طرح تھا

وہ جاگتے لمحوں میں بھی پتھر کی طرح تھی

میں نیند کے عالم میں بھی آذر کی طرح تھا

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Ravish. is written by Shamim Ravish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Ravish. Free Dowlonad  by Shamim Ravish in PDF.