مشتعل ہو گیا وہ غنچہ دہن دانستہ

مشتعل ہو گیا وہ غنچہ دہن دانستہ

آ گئی لفظوں میں کیوں اس کے چبھن دانستہ

جب بھی لایا ہے وہ ماتھے پہ شکن دانستہ

یوں لگا جیسے ہوا چاند گہن دانستہ

ٹھیس لگتی ہے انا کو تو برس پڑتے ہیں

لب کشا ہوتے نہیں اہل سخن دانستہ

سربلندی ہمیں منظور تھی حق کی خاطر

اس لیے چوم لیے دار و رسن دانستہ

جتنے بھی اہل سیاست ہیں وطن دشمن ہیں

سب نے پھونکا ہے محبت کا چمن دانستہ

یہ بھی سچ اینٹ کا پتھر سے دیا ہم نے جواب

یہ بھی سچ بیر ہے ان سے نہ جلن دانستہ

اس سے بہتر کہاں اظہار غم دل کرتے

یوں تراشا کیے لفظوں کے بدن دانستہ

اس سے دشمن ہی نہیں موت بھی کترائے گی

جس نے بھی باندھ لیا سر سے کفن دانستہ

شاید اس دور کی تہذیب کو غیرت آئے

ہم نے چھیڑی ہے حکایات کہن دانستہ

جس کو وہ چاہے عطا کر دے یہ وصف تقدیس

کون پاتا ہے غزل کہنے کا فن دانستہ

سہمے سہمے سے ہیں پیڑوں پہ پرندے اے شمسؔ

اس نے گھولی ہے فضاؤں میں گھٹن دانستہ

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Ramzi. is written by Shams Ramzi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Ramzi. Free Dowlonad  by Shams Ramzi in PDF.