میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں

میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں

کہ خواب آنکھ میں ہو آنکھ سو نہ جائے کہیں

میں جانتا ہوں بہت روز وہ نہ ٹھہرے گا

مگر اس عرصے میں وہ زہر بو نہ جائے کہیں

جو ایک عکس بنایا تھا پچھلی بارش نے

وہ شکل اب کے سے برسات دھو نہ جائے کہیں

اسے یہ شکوہ کہ میں نے نہ پوچھا حال اس کا

مجھے یہ خوف میں بولا تو رو نہ جائے کہیں

بڑھی جو عمر تو اب تجربہ ستانے لگا

ہے ڈر کہ بوڑھا شجر ہم سے کھو نہ جائے کہیں

بڑوں کے فیض سے حاصل ہے شمسؔ کو یہ کمال

کہ اس کے ساتھ جو آ جائے تو نہ جائے کہیں

(630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Tabrezi. is written by Shams Tabrezi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Tabrezi. Free Dowlonad  by Shams Tabrezi in PDF.