شہر میں کیسا خطر لگتا ہے

شہر میں کیسا خطر لگتا ہے

اپنے سائے سے بھی ڈر لگتا ہے

آج پھر دل ہے دعا پر مائل

بند پھر باب اثر لگتا ہے

کچھ وقار در و دیوار نہیں

ہو مکیں گھر میں تو گھر لگتا ہے

آشیاں جس میں پرندوں کے نہ ہوں

کتنا تنہا وہ شجر لگتا ہے

آسماں کتنا جھک آیا ہے شریفؔ

سر اٹھاتا ہوں تو سر لگتا ہے

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shareef Ahmad Shareef. is written by Shareef Ahmad Shareef. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shareef Ahmad Shareef. Free Dowlonad  by Shareef Ahmad Shareef in PDF.