گر در حرف صداقت یہ نہیں تھا پھر کیوں

گر در حرف صداقت یہ نہیں تھا پھر کیوں

تم نے تالا مرے ہونٹوں پہ لگایا پھر کیوں

لب پہ لفظوں کے کنول تم نے سجائے تھے اگر

تو تکلم کے جزیروں سے کنارہ پھر کیوں

مانا قیدی سے حکومت نہ ڈرے گی لیکن

شاہ راہوں پہ سلاسل کا تماشہ پھر کیوں

چیخ اٹھو گے جو دیکھیں مری بنجر آنکھیں

شوق اتنا تھا تو دریا کو اتارا پھر کیوں

تم اگر مورد الزام نہیں تھے تو تمہیں

اس عدالت نے گنہ گار بنایا پھر کیوں

مصلحت کوئی تو درپیش تھی شاربؔ ورنہ

اس نے تصویر پر یہ رنگ ابھارا پھر کیوں

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharib Mauranwi. is written by Sharib Mauranwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharib Mauranwi. Free Dowlonad  by Sharib Mauranwi in PDF.