ہمارے جسم کے اندر بھی کوئی رہتا ہے

ہمارے جسم کے اندر بھی کوئی رہتا ہے

مگر یہ کیسے کہیں ہم کہ وہ فرشتہ ہے

عجیب شخص ہے وہ پیاس کے جزیروں کا

پہن کے دھوپ سدا مقتلوں میں رہتا ہے

نظر ہے دن کے چمکتے لباس پر سب کی

قبائے شام کے پیوند کون گنتا ہے

ہماری عریاں ہتھیلی پہ اب بھی شام و سحر

یہ کون ہے جو گہر آنسوؤں کے رکھتا ہے

بچھڑ گئے تو اکیلے رہیں گے ہم شاربؔ

کہ سارسوں سا ہمارا تمہارا رشتہ ہے

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharib Mauranwi. is written by Sharib Mauranwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharib Mauranwi. Free Dowlonad  by Sharib Mauranwi in PDF.