ظلم کرتے ہوئے وہ شخص لرزتا ہی نہیں

ظلم کرتے ہوئے وہ شخص لرزتا ہی نہیں

جیسے قہار کے معنی وہ سمجھتا ہی نہیں

جتنا بھی بانٹ سکو بانٹ دو اس دولت کو

علم اک ایسا خزانہ ہے جو گھٹتا ہی نہیں

ہندو ملتا ہے مسلمان بھی عیسائی بھی

لیکن اس دور میں انسان تو ملتا ہی نہیں

میرا بچہ بھی الگ فکر کا مالک نکلا

جو کبھی نقش قدم دیکھ کے چلتا ہی نہیں

اس قدر سرد مزاجی ہے مسلط ہم پر

کوئی بھی بات ہو اب خون ابلتا ہی نہیں

کس طرح اترے گا آنگن میں قمر خوشیوں کا

غم کا سورج کبھی دیوار سے ڈھلتا ہی نہیں

مٹ نہیں سکتا کبھی دامن تاریخ سے داغ

خون مظلوم کبھی رائیگاں ہوتا ہی نہیں

(1109) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharib Mauranwi. is written by Sharib Mauranwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharib Mauranwi. Free Dowlonad  by Sharib Mauranwi in PDF.