ہوا کی راہ نمائی پہ شک نہیں رکھتے

ہوا کی راہ نمائی پہ شک نہیں رکھتے

ہم اپنے پاؤں کے نیچے سڑک نہیں رکھتے

ہماری آنکھوں میں اک ایسا خواب سمٹا ہے

پئے سرور پلک پر پلک نہیں رکھتے

ہوا دہاڑ کے ٹکرائے بھی تو کیا حاصل

پہاڑ اپنے بدن میں لچک نہیں رکھتے

تم اس کو کند سمجھ کر نہ دھوکا کھا جانا

ہم اپنی تیغ انا پر چمک نہیں رکھتے

ہماری گلیوں میں ایسے بھی لوگ آتے ہیں

زمیں پہ پیر ہیں رکھتے دھمک نہیں رکھتے

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Adeel. is written by Shariq Adeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Adeel. Free Dowlonad  by Shariq Adeel in PDF.