خواب ویسے تو اک عنایت ہے

خواب ویسے تو اک عنایت ہے

آنکھ کھل جائے تو مصیبت ہے

جسم آیا کسی کے حصے میں

دل کسی اور کی امانت ہے

جان دینے کا وقت آ ہی گیا

اس تماشے کے بعد فرصت ہے

عمر بھر جس کے مشوروں پہ چلے

وہ پریشان ہے تو حیرت ہے

اب سنورنے کا وقت اس کو نہیں

جب ہمیں دیکھنے کی فرصت ہے

اس پہ اتنے ہی رنگ کھلتے ہیں

جس کی آنکھوں میں جتنی حیرت ہے

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.