نگاہ نیچی ہوئی ہے میری

نگاہ نیچی ہوئی ہے میری

یہ ٹوٹنے کی گھڑی ہے میری

پلٹ پلٹ کر جو دیکھتا ہوں

کوئی صدا ان سنی ہے میری

یہ کام دونوں طرف ہوا ہے

اسے بھی عادت پڑی ہے میری

تمام چہروں کو ایک کر کے

عجیب صورت بنی ہے میری

وہیں پہ لے جائے گی یہ مٹی

جہاں سواری کھڑی ہے میری

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.