تن سے جب تک سانس کا رشتہ رہے گا

تن سے جب تک سانس کا رشتہ رہے گا

میرے اشکوں میں ترا حصہ رہے گا

دور تک کوئی شناسا ہو نہیں ہو

بھیڑ میں اچھا مگر لگتا رہے گا

ایسے چھٹکارا نہیں دینا ہے اس کو

میں اگر مر جاؤں تو کیسا رہے گا

طے تو ہے الگاؤ بس یہ سوچنا ہے

کون سی رت میں یہ دکھ اچھا رہے گا

خود سے میری صلح ممکن ہی نہیں ہے

جب تلک اس گھر میں آئینہ رہے گا

یوں تو اب بستر ہے اور بیمار لیکن

سانس لینے میں مزہ آتا رہے گا

میں نے کتنے دن کسی کو یاد رکھا

وہ بھی کیوں میرے لئے روتا رہے گا

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.