یہ کچھ بدلاؤ سا اچھا لگا ہے

یہ کچھ بدلاؤ سا اچھا لگا ہے

ہمیں اک دوسرا اچھا لگا ہے

سمجھنا ہے اسے نزدیک جا کر

جسے مجھ سا برا اچھا لگا ہے

یہ کیا ہر وقت جینے کی دعائیں

یہاں ایسا بھی کیا اچھا لگا ہے

سفر تو زندگی بھر کا ہے لیکن

یہ وقفہ سا ذرا اچھا لگا ہے

مری نظریں بھی ہیں اب آسماں پر

کوئی محو دعا اچھا لگا ہے

ہوئے برباد جس کے عشق میں ہم

وہ اب جا کر ذرا اچھا لگا ہے

وہ سورج جو مرا دشمن تھا دن بھر

مجھے ڈھلتا ہوا اچھا لگا ہے

کوئی پوچھے تو کیا بتلائیں گے ہم

کہ اس منظر میں کیا اچھا لگا ہے

(902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.