یہ سچ ہے دنیا بہت حسیں ہے

یہ سچ ہے دنیا بہت حسیں ہے

مگر مری عمر کی نہیں ہے

تری جگہ کون لے سکے گا

تو میرا پہلا تماش بیں ہے

مجھی پہ ہے سوچنے کا ذمہ

اسے تو ہر بات کا یقیں ہے

بجھا ہی رہتا ہے دل ہمارا

نہ جانے کس دھوپ کا نگیں ہے

ہے مجھ پہ الزام خود ستائش

اور اس میں کچھ جھوٹ بھی نہیں ہے

نہ رکھ بہت ہوش کی توقع

کہ یہ مرا عشق اولیں ہے

عجب ہے انداز بندگی بھی

کہ ہم کہیں اور صف کہیں ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.