بہروپیا

انوکھا اور نیا غم شرط ہے کوئی

تمہارے خودکشی کرنے کی

تو پھر بھول جاؤ

یہاں تو بس وہی غم ہیں

پرانے غم

کہ جن سے کام یہ دنیا چلاتی آ رہی ہے

مگر تم ہو کہ ہنس دیتے ہو ان پر

اگر یہ غم تمہیں غم ہی نہیں لگتے

کہ محبوبہ تمہاری بے وفا ہے

کہ وہ بچہ

چھٹی جس کی منانا تھی تمہیں آج

ناک میں ہے آکسیجن ٹیوب اس کے

تو پھر یہ گولیاں سلفاس کی بیکار میں تم جیب میں رکھے ہوئے ہو

انہیں جا کر اسی کٹھیا میں رکھ آؤ

کہ جس میں کل ہی تم نے سال بھر کے واسطے گیہوں بھرا ہے

(608) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.